خشک خوبانی بے خوابی بھگائے
اور تِل اعصاب طاقتور بنائے
اگر آپ کو ٹھیک سے نیند نہیں آتی تو ہوسکتا ہے کہ اس کی ذمے دار آپ کی غذا میں بعض لازمی مقویات کی کمی ہو۔ ان مقویات کی کمی کےباعث آپ تھکن، دبائو، اضمحلال یا تشویش محسوس کرتے ہوں اور اس وجہ سے رات میں بار بار آنکھ کھل جاتی ہو اور دوبارہ سونے میں دقت ہوتی ہو۔ یا ایک بارجاگنے کے بعد آپ تارے ہی گنتے رہتے ہوں اور نیند آنکھوں سےدور ہی رہتی ہو۔ ایک ماہر غذا نےبعض ایسی غذائیں تجویز کی ہیں جو مندرجہ بالا کیفیتوں سےچھٹکارا حاصل کرنے اور ضرورت کے مطابق نیند اور آرام کےحصول میںبہت مدد دے سکتی ہیں۔
دلیا!ڈیپریشن‘ ٹینشن اور تشویش میں کمی لائے
غیر مصفا دلیے میں نشاستہ خوب ہوتا ہے جوتوانائی میں اضافہ کرتا ہے اورپیٹ بھی بھر دیتا ہے۔ یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ نشاستے سے سیر و ٹونین نامی کیمیائی مادے میں اضافہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے مزاجی کیفیت پر اچھا اثرپڑتا ہے، ڈیپریشن ‘ ٹینشن اور تشویش میں کمی آتی ہے اور نیند کاانداز بہتر ہوجاتا ہے۔ سونےسے پہلے تھوڑا سادلیا کھالیاجائےتوبہت اچھا اثر ہوتاہے۔ دلیےمیں غذائیت بہت ہوتی ہے اورچکنائی بہت کم ہوتی ہے۔
چوکر والی روٹی سے پرسکون نیند پائیے!
روٹی میں بھی سیروٹونین بڑھانے والا نشاستہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ حیاتین مرکب (وٹامن بی کمپلیکس) بھی ہوتا ہے۔ ان دونوں کی مشترکہ خاصیت سکون بخش اثرات مرتب کرتی ہے۔چوکر والی روٹی میں ریشہ، حیاتین ب مرکب اورکیلشیم خوب ہوتا ہے۔
اعصاب کی کارکردگی بڑھائے
کیلےمیں پوٹاشیم زیادہ ہوتا ہے۔ اعصاب کی کارکردگی کے لیے یہ معدن نہایت اہم ہے۔ اس کی کمی سے اضمحلال پیدا ہوتا ہے جو بے خوابی کاباعث ہوتاہے۔کیلے میںسیر و ٹونین بڑھانے والانشاستہ بھی خوب ہوتا ہے۔اس کیمیائی مادے سے ذہنی سکون ملتا ہے۔ کیلےمیں امائنوایسڈ بھی ہوتا ہے۔ کیلا قدرت کی ایسی نعمت ہے جو حیاتین ب ۶ اور نشاستے سے بھرپور ہے۔ یہ معدے کی اندرونی سطح کو تیزابیت سےمحفوظ رکھتا ہے۔
خشک خوبانی بے خوابی بھگائے
خوبانی میں بھی سیر و ٹونین پیداکرنے والا اامائنو ایسڈ کافی ہوتا ہے اوراس میں میگنیشیم بھی کافی مقدار میںپایا جاتاہے۔جن لوگوں کو بے خوابی کی شکایت ہوتی ہے ان کی یہ کیفیت میگنیشیم کی کمی سے اور بگڑ جاتی ہے۔ بےخوابی کے دوران ٹانگوں میں بے چینی بھی پیدا ہو جاتی ہے۔ یہ بےچینی میگنیشیم کی کمی کی نشاندہی کرتی ہے لہٰذا میگنیشیم والی غذا کھانے سےیہ بے چینی کم ہوتی ہے اور نیند بہتر ہو جاتی ہے اس میں ریشے دار جذب ہونے والانشاستہ ہوتاہے۔ اس کےعلاوہ میگنیشیم، پوٹاشیم اور حیاتین ج پایا جاتاہے، لیکن خوبانی چوں کہ میٹھی بہت ہوتی ہےلہٰذا اس میںحرارے بھی زیادہ ہوتے ہیں۔
پاستا! سکون بخش
یہ پروٹین کے حصول کااچھا ذریعہ ہے جس میں امائنوایسڈ بھی ہوتاہے۔ پاستا میںنمک بہت کم ہوتا ہے اورچکنائی بھی کم ہوتی ہے۔ اس سے پیٹ بھی بھرتا ہے اور نشاستہ بھی حاصل ہوتا ہے۔یہ سکون بخش بھی ہے۔ اگر پاستا بھوسی والے آٹے سے بنایا جائے تواوربھی اچھا ہے، کیونکہ اس میں ریشہ اورحیاتین ب مرکب خوب ہوتا ہے۔
اسٹرابری! ذہن کو سکون بخشے
پوٹاشیم کی کمی سے ذہنی دبائو پیدا ہوتا ہے لہٰذا یہ پھل دماغی سکون کے لیے مفید ہے۔ اسٹرابری کا سرخ رنگ ایک ایسے کیمیائی مادے کی وجہ سے ہوتا ہے جو مزاجی کیفیت پرخوش گوار اثر ڈالتا اور ذہن کو سکون بخشتا ہے۔
تِل! پروٹین کے حصول کا اچھا ذریعہ
یہ پروٹین کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے لہٰذا گوشت نہ کھانے والوں کےلیے بہت مفیدہے۔کیلشیم بھی خوب ہوتاہے۔کیلشیم کی کمی بےخوابی کا سبب ہوسکتی ہےلہٰذا اس بیماری والوں کےلیے تل مفید ہے۔اس میںچکنائی بہت ہوتی ہے،لیکن میوے کی گری کی طرح یہ زیادہ ترغیر سیر شدہ ہوتی ہے، اس لیے اگر اعتدال قائم رہےتو یہ مفید ہے۔
جئی کادلیا
جئی کے دانوں میں پائے جانے والے بعض اجزاء بھی دماغ کوسکون بخشتے ہیں۔جئی میںقابل حل ریشہ بھی کافی ہوتا ے۔ یہ ریشہ جسم میںگردش کرنے والے خون میںشامل کولیسٹرول کوجذب کرتا رہتا ہےجس کی وجہ سےکولیسٹرول کی سطح کم رہتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں